قرآن کریم کی انچاسویں سورے کا نام «حُجُرات» ہے. اس سورے میں 18 آیات ہیں اور یہ سورہ پارہ نمبر 26 پر موجود ہے. حجرات مدنی سوروں میں سے ہے جو ترتیب نزول کے حوالے سے قران مجید کا ایک سو سات واں سورہ ہے جو قلب رسول گرامی اسلام(ص) پر اترا ہے.
حجرات جمع ہے حُجره کا جس کا مطلب کمرہ ہے۔ یہ لفظ سورے کی آیت چار میں آیا ہے اور اسی وجہ سے اسکو حجرات کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا اشارہ ان کمروں کی طرف ہے جو مسجد النبی(ص) کے اطراف میں انکی زوجات کے لیے بنایے گیے تھے۔
اس سورہ میں اخلاقی قوانین، خدا سے تعلق کے آداب، رسول گرامی(ص) سے پیش آنے کے آداب، اور ایکدوسرے سے میل ملاپ کے آداب بتائے گئے ہیں۔
دوسروں پر برتری کے معیار، معاشرے میں نظم و ضبط اور باسعادت زندگی اور ایمان و اسلام میں تعلق پر اشارہ کیا گیا ہے۔
اس میں کہا جاتا ہے کہ افواہوں پر کان نہ دھرے، غیبت و برائی کہنے اور دوسروں کے عیب کی جستجو سے پرہیز کریں اور مسلمانوں میں امن ودوستی کو فروغ دیں۔
سوره حجرات کی پہلی آیات میں کہا جاتا ہے کہ اہل ایمان رسول اور رب العزت سے سبقت کی کوشش نہ کریں، رسول اکرم (ص) سے بات کرنے کی رعایت کریں اور انکے سامنے بلند آواز میں بات نہ کریں جس سے انکے اعمال ضایع ہوجائیں۔
اسی طرح فاسق کی خبر کی تصدیق کی تاکید کی گئی ہے اور دیگر تاکیدات میں کہا گیا ہے کہ دو گروپ میں اختلاف پڑے تو دوسروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ان میں دوستی کریں کیونکہ مومنین ایک دوسرے کے بھائی ہیں۔
ایک اور حصے میں چھ نامناسب رویوں سے دوری کی تاکید کی جاتی ہے جنمیں دوسروں کا مذاق اڑانا، طعنہ دینا، عیب جوئی بیان کرنا، برے القاب سے پکارنا، بدگمانی، عیوب کی جستجو اور انکی غیر موجودگی میں انکے بارے نادرست بات کرنا شامل ہے۔
اس سورے میں تاکید کی جاتی ہے کہ نسل میں فرق، رنگ و زبان کا فرق فخر یا بلندی کی بات نہیں کیونکہ خدا کے نزدیک بڑھائی اور برتری صرف تقوی اور پرہیزکاری میں ہے۔
آخری آیاتوں میں اسلام اور ایمان کے فرق کی بات ہوتی ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ جو صرف مسلمان ہے ان لوگوں سے مختلف ہے جنکے دلوں میں ایمان موجود ہے